Hazrat Khalid bin Waleed (r.a) than besieged a fort of Christians......

Hazrat Khalid bin Waleed(r.a) besieged a fort of Christians, then his oldest priest came to him with a very poisonous poison in his hand. He asked Hazrat Khalid bin Waleed that you Lift the siege of the fort. If you conquer other forts, we will give you control of this fort without a fight. 🔥 Hazrat Khalid (may Allah be pleased with him) said: No, we will conquer this fort first, then we will turn to another fort. Hearing this, the old priest said, "If you do not lay siege to this fort, I will commit suicide by consuming this poison and my blood will be on your neck." Hazrat Khalid (may Allah be pleased with him) began to say: It is impossible for you to die and not die The old priest said, "If you are sure of this, then eat this poison." And drank water from above. ♥ ️ The old priest was sure that he would reach the valley of death in a few moments, but he was surprised to see that his body was sweating for a few minutes and nothing else happened, Hazrat Khalid bin Waleed. Addressing the priest, Anhu said, "If death had not come, the poison would not have done any harm." The priest got up and ran away without giving any answer and went to the fort and said, O people, I have come to meet a people who, by God Almighty, do not know how to die. They only know how to kill as much poison as one of their men ate. But this man did not faint, let alone die. Believe me, hand over the fort to him and do not fight him, so that fort was conquered without a fight only by the strength of faith of Hazrat Khalid bin Waleed. ♥ ️ # اللہ_اکبر حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالٰی عنہ نے عیسائیوں کے ایک قلعہ کا محاصرہ کیا تو ان کا سب سے بوڑھا پادری آپ کے پاس آیا اس کے ہاتھ میں انتہائی تیز زھر کی ایک پڑیا تھی اس نے حضرت خالد بن ولید سے عرض کیا کہ آپ ھمارے قلعہ کا محاصرہ اٹھا لیں اگر تم نے دوسرے قلعے فتح کر لئے تو اس قلعہ کا قبضہ ھم بغیر لڑائی کے تم کو دے دیں گے۔ 🔥 حضرت خالد رضی اللہ تعالٰی عنہ نے فرمایا نہیں ہم پہلے اس قلعہ کو فتح کریں گے بعد میں کسی دوسرے قلعے کا رخ کریں گے یہ سن کر بوڑھا پادری بولا اگر تم اس قلعے کا محاصرہ نہیں اٹھاؤ گے تو میں یہ زھر کھا کر خودکشی کر لوں گا اور میرا خون تمہاری گردن پر ھوگا حضرت خالد رضی اللہ تعالٰی عنہ فرمانے لگے یہ ناممکن ہے کہ تیری موت نہ آئی ھو اور تو مر جائے بوڑھا پادری بولا اگر تمہارا یہ یقین ہے تو لو پھر یہ زھر کھا لوحضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالٰی عنہ نے وہ زھر کی پڑیا پکڑی اور یہ دعا بسم الله وبالله رب الأرض ورب السماء الذي لا يضر مع اسمه داء پڑھ کر وہ زھر پھانک لیا اور اوپر سے پانی پی لیا۔ ⁦♥️⁩ بوڑھے پادری کو مکمل یقین تھا کہ یہ چند لمحوں میں موت کی وادی میں پہنچ جائیں گے مگر وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ چند منٹ آپ کے بدن پر پسینہ آیا اس کے علاوہ کچھ بھی نہ ہوا، حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالٰی عنہ نے پادری سے مخاطب ھو کر فرمایا دیکھا اگر موت نہ آئی ھو تو زھر کچھ نہیں بگاڑتا پادری کوئی جواب دئیے بغیر اٹھ کر بھاگ گیا اور قلعہ میں جا کر کہنے لگا۔⁦♥️⁩ اے لوگو میں ایسی قوم سے مل کر آیا ہوں کہ خدا تعالٰی کی قسم اسے مرنا تو آتا ہی نہیں وہ صرف مارنا ہی جانتے ھیں جتنا زِہر ان کے ایک آدمی نے کھا لیا اگر اتنا پانی میں ملا کر ہم تمام اہلِ قلعہ کھاتے تو یقیناً مر جاتے مگر اس آدمی کا مرنا تو درکنار وہ بیہوش بھی نہیں ہوا۔ میری مانو تو قلعہ اس کے حوالے کر دو اور ان سے لڑائی نہ کرو چنانچہ وہ قلعہ بغیر لڑائی کے صرف حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالٰی عنہ کی قوت ایمانی سے فتح ہو گیا۔ ⁦♥️⁩ #اللہ_اکبر

Comments

Post a Comment

Popular posts from this blog

Ataullah Shah Bukhari says

. Fitna Beacon House Schools .

An Excuse to Kiss (A Sahabi to Prophet Muhammad s.w.)